مونگ پھلی اعصاب کو طاقت دیتی ہے۔ دماغ مضبوط کرنے کے ساتھ نظر تیز کرتی ہے۔ جب سے مونگ پھلی کے غذائی اجزاء کے بارے میں معلومات حاصل ہوئی ہیں اس کی قدر بھی بڑھ گئی ہے اکثر جگہوں پر تو اسے غریبوں کا بادام کہتے ہیں۔
شرجیل بٹ
مونگ پھلی پاکستان میں کثرت سے کاشت کی جاتی ہے۔ مونگ پھلی کے پودے کی جڑوں میں یہ میوہ جال کی صورت میں پیدا ہوتا ہے۔ سردیوں میں بھنی ہوئی مونگ پھلیاں کھانے کا بہت مزہ آتا ہے‘ پاکستان اور دیگر گرم ممالک میں بھی صرف موسم سرما میں مونگ پھلی کثرت سے کھائی جاتی ہے اور دیگر موسموں میں اس کا استعمال بہت ہی کم ہوتا ہے۔ اس کے برعکس مغربی ملکوں میں سال بھر مونگ پھلی کا زور رہتا ہے‘ وہاں کچی مونگ پھلی‘ بھنی ہوئی‘ تلی ہوئی‘ نمکین اور میٹھی مونگ پھلی بہت کھائی جاتی ہے اور بہت سی اشیاء بھی مونگ پھلی سے تیار کی جاتی ہیں اور یہ صبح و شام کھانے کے استعمال میں رہتی ہیں۔ ہمارے ہاں مونگ پھلی کو ریت میں بھون کر کھایا جاتا ہے۔ یہ طریقہ بہت اچھا ہے لیکن خوش حال گھرانوں میں مصالحہ لگی‘ تلی ہوئی مونگ پھلی زیادہ کھائی جاتی ہے‘ ایسے گھرانوں میں اکثر افراد چونکہ ورزش اور جسمانی مشقت سے دور رہتے ہیں اس لیے مصالحہ لگی تلی ہوئی مونگ پھلیاں ان کے معدوں کیلئے گراں ثابت ہوتی ہیں اور خون کا دباؤ بڑھ جانے کے ساتھ ساتھ وزن میں بھی غیرمعمولی اضافہ ہوجاتا ہے جبکہ چھلکوں سمیت بھنی ہوئی مونگ پھلیوں میں غذائی اجزاء بھی محفوظ رہتے ہیں اور ان کے خراب ہونے کا امکان بھی کم ہوتا ہے۔مونگ پھلی ویسے تو خوش ذائقہ‘ مفید اور سستا میوہ ہے لیکن کثرت سے مونگ پھلی استعمال کرنے سے الرجی ہوسکتی ہے۔ برطانیہ میں ایسی حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو خبردار کیا گیا ہے جن کو پہلے سے الرجی ہو اور وہ مونگ پھلی یا اس سے تیار شدہ اشیاء استعمال کررہی ہوں‘ ایسی خواتین کے بچوں کو بھی الرجی کا مرض ہوسکتا ہے۔ مونگ پھلی میں روغن کافی مقدار میں ہوتا ہے اور اس روغن سے جسمانی وزن میں اضافہ نہیں ہوتا لیکن دوسرے تیل میں بھوننے کے بعد کھانے سے کولیسٹرول اور وزن بڑھ جاتا ہے۔
مونگ پھلی اعصاب کو طاقت دیتی ہے۔ دماغ مضبوط کرنے کے ساتھ نظر تیز کرتی ہے۔ جب سے مونگ پھلی کے غذائی اجزاء کے بارے میں معلومات حاصل ہوئی ہیں اس کی قدر بھی بڑھ گئی ہے اکثر جگہوں پر تو اسے غریبوں کا بادام کہتے ہیں۔ مونگ پھلی کا تیل روغن زیتون کا بہترین ردبدل ثابت ہوا ہے‘ اسے سیلڈ آئل کہتے ہیں۔ خالی پیٹ مونگ پھلی کھانے سے بھوک ختم ہوجاتی ہے‘ مونگ پھلی ہی سب سے سستا میوہ ہے جو امیروں کے ساتھ ساتھ غریبوں کے ہاں بھی کثرت سے استعمال ہوتا ہے۔ سردیوں میں روزانہ مونگ پھلی کھانے سے جسمانی کمزوری دور ہونے کےساتھ جلد بھی اچھی حالت میں رہتی ہے۔ اسے بھون کر پیس کر نمک شامل کرکے بطور چٹنی روٹی بھی کھایا جاسکتا ہے اس طرح یہ ایک مقوی سالن کا بھی کام کرتی ہے۔ مونگ پھلی کا استعمال بہت سی تکالیف میں بھی افادیت بخش ثابت ہوا ہے۔
نظر کی کمزوری: ایسے افراد جن کی نظر کمزور ہونے لگے ان کیلئے ایک چھٹانک مونگ پھلی کا روزانہ استعمال بہت ہی مفید ہوتا ہے‘ اس سے نظر بحال ہوجاتی ہے اور کمزوری نہیں ہوتی۔ دبلا پن: دبلے افراد کیلئے تلی ہوئی مونگ پھلی مؤثر رہتی ہے‘ کچھ عرصہ مستقل کھانے سے وزن میں اضافہ شروع ہوجاتا ہے۔ لوبلڈپریشر: بلڈپریشر کی کمی سے طبیعت بوجھل رہتی ہے‘ دماغ بھی ماؤف رہنے لگتا ہے‘ بلڈپریشر بحال کرنے کیلئے نمک میں بھنی مونگ پھلیاں بہت جلد اثر دکھاتی ہیں‘ ایک چھٹانک پھلیاں کھانے سے بلڈپریشر نارمل ہوجاتا ہے۔ کمزوری قلب: ایسے افراد جن کا دل کمزور ہوتا ہے وہ معمولی وجوہات پر ہی بھڑک جاتے ہیں‘ ڈر جاتے ہیں ان کو مونگ پھلی گُڑ یا بتاشے کے ساتھ کھانی چاہیے‘ چھلی ہوئی مونگ پھلیاں شیرہ میں ڈال کر خشک کرلیں اور سونے سے پہلے پچاس گرام مونگ پھلیاں کھالیں۔ سردرد: بھنی ہوئی مونگ پھلیاں پیس کر رکھ لیں اور کھانے کے بعدایک چمچہ مونگ پھلی کا سفوف کھالیں کمزوری سے ہونے والے سردرد میں بہت مفید ہے۔ سردیاں: سردیوں میں مونگ پھلی کھانے والے افراد کی طاقت بحال رہتی ہے‘ قوت مدافعت بڑھ جاتی ہے اور سردیوں میں ہونے والی بیماریوں سے آدمی محفوظ رہتا ہے۔
دماغ: دماغی کام کرنے والے افراد بھی اگر گُڑ کے ساتھ مونگ پھلی کا استعمال جاری رکھیں تو ان کی دماغی صلاحیتیں زیادہ بہتر کام کریں گی اور دماغ بھی مضبوط رہے گا۔
یادداشت: ایک چھٹانک مونگ پھلی کا چھلکا اتار کر رات کے کھانے کے آدھے گھنٹے بعد کھانا یادداشت کو مضبوط کرتا ہے اور بھولنے کے مرض میں بھی بہت مفید ثابت ہوا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں